بنگلور، 9 ؍ستمبر(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )کنڑ حامی تنظیموں کی طرف سے صبح سے شام تک کرناٹک بند کے اعلان سے آج بنگلور سمیت ریاست کے زیادہ تر مقامات میں معمولات زندگی متاثر رہی۔کنڑ حامی تنظیمیں تمل ناڈو کے لئے کاویری پانی چھوڑنے کے سپریم کورٹ کی ہدایات کی مخالفت کر رہی ہیں۔ان تنظیموں کے کچھ کارکنوں کو کمپے گوڑابین الاقوامی ہوائی اڈے کے روانگی ٹرمٹل اور ریلوے اسٹیشن میں گھسنے کی کوشش کے دوران پولیس نے روک لیا اور انہیں حراست میں لے لیا۔بند کے دوران ریاست کی نقل و حمل میں رکاوٹ رہی۔سرکاری بسیں سڑکوں سے ندارد ررہیں جبکہ آٹو رکشہ اور کیب تنظیموں نے بھی اس بند کی حمایت کی تھی۔ملک کے آئی ٹی گڑھ کہے جانے والے شہر بنگلور کے میٹرو امکانات بھی بند کے دوران ملتوی رہے۔مختلف مقامات سے بنگلور پہنچنے والے اور ہوائی اڈے کی طرف جانے والے لوگوں کو اپنی منزل تک کے سفر کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔شہر کے تعلیمی اداروں نے آج اپنے یہاں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔سرکاری دفاتر میں بھی آج عملے کی حاضری کم رہی۔کچھ نجی کمپنیوں نے بھی آج اپنے یہاں چھٹی کا اعلان کر رکھا ہے، جبکہ کچھ کمپنیوں نے ملازمین کے لئے گھر سے کام کرنے کا اختیار بھی دیا ہے۔پٹرول پمپ، ہوٹل، مالز اور دیگر کاروباری ادارے بھی بند رہے جبکہ بینکوں کا کام کاج بھی متاثر رہے۔کیبل آپریٹر ایسوسی ایشن بھی بند کی حمایت کر رہا ہے۔ریاست کے دیگر علاقوں مانڈیا، میسور، بلاری، کوپپالا، چککابلاپرا، دھارواڑ اور کولار میں بھی بند کا مثبت اثر دکھائی دیا۔